Lesson 3 for April 18, 2020
کا آغاز کیایسوع مسیح
ت
دم
توب ائبل نے اپنی خ
میں دستیاب نہیں تھی ۔
ت
موجودہ حال
امہ ابھی نہیں لکھا گیا
نیا عہد ب
تت
ا۔اس وق
ہیں کہ یسوع اور
ت
دا ، ہم یہ کہہ سکت
رسولوں کیل
امہ ہی تھی۔
ا عہد ب
ب ائبل پراب
کے " صحیفوں"ب ائبل کا یہ حصہ
ا ا۔
ت
ا جاب
ام سے جاب
ب
یسوع نے ب ائبل کا استعمال کس طرح کیا؟
ب ائبل اختیار کے طور پر
ب ائبل زندگی کے لئے بطور رہنما
؟یسوع نے ب ائبل کے کن حصوں کو قبول کیا
مفصل ب ائبل
اریخ
ت
ب ائبل بطور اصل ب
کس طرح کیا؟کا استعمال رسولوں نے ب ائبل
دا
خب ائبل بطور کلام
کا استعمال ں آئیے اس ب ات کا مطالعہ کریں کہ یسوع اور رسولوں نے صحیفو
ہیں کہ ہمیں ب ائبل کوطرح کس
ت
کس طرح استعمال اور کیا ، اور ہم یہ جان سکت
سمجھنا چاہئے۔
(کیوں کہ لکھا ہے۔۔۔۔)
12,8,4:4لوقا 10,7,4:4 ;متی
کے
ت
دم
آغاز سے پہلے ازماب ا۔ ابلیس نےیسوع کو اس کی خ
ر ازمائش کا مقابلہ ب ائبل کے وااے سے کیا۔یسوع نے ہ
بھوک کی ازمائش
ا :
ت
رف روٹی ہی سے ج
ان ص
نر نہیں رہتا بلکہکہ ا
ہ
ک
ن
سے
داوند کے م
ا رب ات سے جوخ
ت
ی ہے وہ ج
ت
لت
ہتا
.Dt) ”ہے۔ 8:3)
تکبر کی ازمائش
آ
ت
دا کو م
داوند اپنے خ
خ
ت
ات
”زماب
(Dt. 6:16)
قوت کی ازمائش
وف ماننا
دا کا خ
داوند اپنے خ
گی ۔ اس کی بندخ
رہنا
ے
ٹا اور اس سے ل
ام کیکرب
اور اسی کے ب
ا
م کھاب
سق
”
(Dt. اور ایمان کی مضبوط بنیاد تھی(10:20
تت
۔ب ائبل یسوع کے لئےاعلی طاق
کو قبول
ت
ی کی کچھ ہدای
لہ
ا چاہئے۔ہمیں کسی اور رائے سے پہلے کلام ا
کرب
(کیوں کہ لکھا ہے۔۔۔۔)
12,8,4:4لوقا 10,7,4:4 ;متی
ہیں
ت
؟ہم اس سے کیا سبق حاصل کر سکت
ہیں۔ہم بھی مقدس کلام کیساتھ ابلیس کا مقابلہ
ت
کر سکت
ونی چایے۔۔ لیکن اس کے لئے ہمیں کلام کیساتھ واقفیت
! یسوع کی طرحمسیح
وں کی“
ب ا ن
ت
یور
ت
ت
وخ کرنےیہ نہ سمجھو کہ م
ابوں کو من
ت
آب ا ک
ورا کرنے وخ کرنے نہیں بلکہ تٹ
وں۔ من وں۔ہ
17:5متی آب ا ہ
یہی کلامطور پر دیکھا یسوع نے صحیفوں کو ای رہنما کے
اری رہنمائی کرسکتا اری زندگی میں ہ
ہے۔ہ
وہ
ہےتو وہ نئی کہتا" لیکن میں تم سے کہتا ونں"ج
۔ (44، 39، 32، 28، 22: 5متی )ہداب ات نہیں دیتا
ا ہے کہ موسی اور ا
ت
اء نے بلکہ وہ یہ واضح کرب
اس جولکھا ہےن
کا اصل مطلب کیا ہے۔
وخ“
وں۔ من وخ کرنے آب ا ہ
ابوں کو من
ت
وں کی ک
ب ا ن
ت
یور
ت
ت
وں۔یہ نہ سمجھو کہ م ورا کرنے آب ا ہ 17:5متی کرنے نہیں بلکہ تٹ
یسوع سے پوچھا گیا کہ س سے
راحکم کوج
ے
-36: 22متی )ن سا ہے ب
۔18: 19اور احبار 5: 6استثنا : ، اس نے صحیفوں میں سے جواب دب ا ( 40
امہ دراصل پر
انے عہد نیا عہد ب
امےکی توسیع ، وضا
اور ب
ت
ج
کی موت یسوعتکمیل ہے۔ یہ
کی
ت
پرانے وشنی میںراور قیام
رجمای
ت
امے کی ب
ا ہے۔عہد ب
ت
کرب
“
ت
کہی ت
تت
سے اس وق
ت
نے ت
ر اس نے ان سے کہا یہ میری وہ ب اتیں ہیں جو م ٹہاارے ساتھ ا کہ ضرور ہے کہ پ
م
ت
ت
ج
ت
ور میں میری ب ای ووں اور زت
حی فص
وں کے
اور ن
ت
یور
ت
وسی کی ت
ب اتیں م
ت
وری ونں۔ج ی ہیں تٹ
یھ
.’” (Luke 24:44)
رتیب
ت
امہ کی ب
پرانے عہد بتو
ت
یر
پیدائش
روج
خ
احبار
گنتی
استثناء
ئصحاکے ا
نا
یشوع
قضا
سموئیل
سلاطین
رمیاہ ی ااہ،ب سعن
حزقی ایل
دیگر ب ارہ
کتبیگر در وار بوز
زبور
امثال
ایوب
غز ل وغزلات ا
روت ،نوحہ
واعظ ،استر
دای ایل
ی ااہ/ ذرا مح
ت
تواریخ
سے اس“
ت
نے ت
ر اس نے ان سے کہا یہ میری وہ ب اتیں ہیں جو م ٹہاارے ساتھ اپ
م
ت
ت
ج
ت
کہی ت
تت
وق
حی ص
وں کے
اور ن
ت
یور
ت
وسی کی ت
ب اتیں م
ت
وکہ ضرور ہے کہ ج ی ہیں تٹ
یھ
ت
ور میں میری ب ای ووں اور زت
فری
Luke) ”’.ونں۔ 24:44)
اس نے سمجھا کہ انہیں یسوع نے بطور الہام صحیفوں کو دیکھا۔
دا کی مرضی سکھانے کا اختیار ہے۔
خ
دو کہ ان س ب اتوں پراور
ت
ان کو یہ تعل
کا م
عمل کریں ج
نیا کے د
دب ا اور دیکھو م کو حک
ت
ہاارےنے تم
ت
ت
ہمیشہ
ت
ر ی
آخ
وں ۔(20: 28متی )ساتھ ہ
ر نظریہ اور زندگی کے لئے رہنما اصول دا کا کلام اور ہ
یسوع کی بنیاد پر غور کرنے کے علاوہ ،ب ائبل کو خ
اریخی کتاب
ت
کے طور پر پیش کیا۔نے بھی اسے ای ب
صل لوگ کہا جو اصل اس نے ب ائبل میں موجود لوگوں کو ا
حصہ تھے۔مقامات پر رہتے تھے اور وہ واقعات کا
Mar
k 1
0:6
Mat
thew
23
:35
Luke
17
:26
Mat
thew
11
:24
Luke
17
:32
Mat
thew
12
:13
Mat
thew
12
:42
Luke
4:2
5
Luke
4:2
7
Mat
thew
12
:40
Mat
thew
23
:35
Mar
k 7
:6
کیا۔پیش( ب ا اس سے چنے کے لئےاس کی پیروی کرنے) یسوع نے ان کی کہانیوں کو مثال کے طور پر
: یسوع نے ، نوح ، آدم اور واا ، ہاب
ی ، داود، سدوم اور عمورہ ، لوط کی بیو
ع
سی
ا ، زکرب اہ ،سلیمان ، ایلیاہ ، ا
، یوب
عی ااہ سن
کا ذکر کیا۔…
ا ہےگومیں کو شخصی شکلیہاں ب ائبل پولس
ت
ب ا پیش کرب
دا کے الفاظ بو
رعون سے خ
دا کا اس نے ف
ے ہیں۔ خ
ا کلام مقدس کے طور پر ذکر یہاں
ت
ہے ، جیسا کہ ونب
ووں ی
ت
گلیدا کا8: 3
کلام ہے۔میں ہے۔ کلام بٹاک خ
ر مصنف نے نئےعہد امہ کے ہ
امے کو پرانےب
دا عہد ب
خ
اء کیا۔پر استعمال کے کلام کے طور
لہام کے اانہوں نے ان
قبول کیا۔کو
راہام جیسے ، لوط اور داود نے انہوں کہانیاں تدریس لوگوں کیاب
رار دیں کےلئے
ت
: 2پطرس 2؛ 9: 11رومیوں۔ )کارآمد ف
۔(23: 2یعقوب ؛ 7
ح ، ب ائبل کو اسی طرانہوں نے یسوع کی مثال کی پیروی کی
کو بھی مکمل ب ائبلقبول کیا جس طرح اس نے کیا ا۔ ہمیں
ا چاہئےاپنے عقیدے اور عقائد کی بنیاد کے
۔طور پر قبول کرب
۔نے کیا ایسوع کیا جس طرح کی ، ب ائبل کو اسی طرح قبولپیروی انہوں نے یسوع کی
ا چاہئےہمیں بھی مکمل ب ائبل کو اپنے عقیدے اور عقائد کی بنیا
۔د کے طور پر قبول کرب
امہ کے صحیفو"“
دا کے کلام میں پرانے عہد ب
ں کے ساتھ ساتھ نیا عہدخ
امل ہے۔ دونوں ای دوسرے کے بغیر
امہ بھی ش
امکمل ہیں۔ مسیح نےب
ب
امہ کی سچائیاں اتنی ہی قیمتی
… ہیں ی کہ کہ نئے کیکہا کہ پرانےعہد ب
، کہ نبیوں نے انکشاف کیاجیسا کہ شریعت میں پیش کیا گیا ہے ، اور جیسا
ر ونا ۔ مسیح کی زند ا کے سامنے ظاہ
گی ، اس کی موت ، اور اس کے جیمسیح ان
ر ون رانہ ہےاٹھنے میں ، مسیح روح القدس کے ذریعہ ظاہ
۔ ا ، کلام مقدس کا خ
ارا نجات دہندہ ہے۔اور ہ
E.G.W. (Christ’s Object Lessons, cp. 11, p. 126)
رکت داوند اپکو ب
دےخ
!امین